ہم سب اپنی اپنی پلیٹس اورکولڈ ڈرنکس لے کر اپنی اپنی جگہ واپس آکے کھانا تناول کرنے لگے کھانا بہت زبرد ست او لذیذ تھا سب نے ہی شوق سے کھایا اور کھانے کے بعد پھر ہم سب سویٹ ڈشز کی طرف بڑھے میں نے چوکلیٹ پسند کیا مگر اس بار وہ صاحب کافی دور تھےاس لئے جب وہ واپس اپنی جگہ لوٹے تو میں نے دیکھا وہ صاحب ونیلا آئس کریم ذوق فرما رہے ہیںسب نے ہی اپنی اپنی پسند سےجو چاہا وہ لیا اور انجوائے کیا پھر اکا دکا شریکِ محفل کو واش رومز میں جانے کی حاجت ہوئی یہ تین بیڈ روم کا ہاؤس تھا اور باتھ روم تو بیڈ رومزمیں ہی تھے جو کہ دوسری منزل پر تھے اور نیچے صرف دو واش روم ہی تھے وہ بیک ڈور کے ساتھ ملحق تھے اور قدرے اندھیرے میں تھے کیونکہ اس طرف لائٹس کم تھیں ۔ مجھے بھی حاجت محسوس ہوئی تو میں بھی اس طرف گئی ایک دو پہلے سے ہی ویٹ کر رہے تھے کہ اندر جائیں میں بھی زرا ہٹ کے کھڑی ہو گئی اور باری کا انتظار کرنے لگی کہ اتنے میں وہ صاحب بھی میرے پاس آکے کھڑے ہو گئے ۔ ہماری نظریں ملیں مگر ہم ایک دسرے سے کچھ بولے نہیں ، اس کے چہرے پر بلا کی سنجیدگی تھی مگر آنکھوں میں شرارتی مسکراھٹ ۔ اب میں نے چور انکھیوں سے اس کی پرسونیلٹی کا جائزہ لیا وہ کوئی چھ فیٹ اور دو یا چار انچ کا قدآور بہت ہی سمارٹ ویل ایجوکیٹڈڈ پُر کشش شخصیت کا مالک ۔ قاتلانا مسکراہٹ کا حامل تھا آپ أسے لیڈی کلر بھی کہ سکتے ہیں
تھوڑی دیر کے بعد صاحب میرے ساتھ لگ کے کھڑے ہو گئے اور میرے ہاتھ سے اپنا ہاتھ چُھونے لگے ۔ میں نے ادھر أدھر نظر دوڑائی کوئی ہماری طرف متوجہ نہ تھا اور روشنی کم ہونے کی وجہ سے صاف نظر آنا زرا ناممکن تھا ۔ أس نے آہستہ سے میرے ہات کو اپن ہاتھ میں لے لیا اور دبانے لگا میں کچھ کہ نہ سکی نہ ہی اپنا ہاتھ چھڑایا ۔ شاید یہ نادانستہ اسکی حوصلہ افزائی تھی کہ أس نے اچانک میرا ہاتھ اپنی پنٹ کی زپ کی جگہ رکھ دیا اس نے اوپن شرٹ پہنی ہوئی تھی اور شرٹ پینٹ کے اندر نہ تھی ۔ میں تو اس کی بے باکی اور حوصلہ پر حیران رہ گئی مگر زیادہ حیرانی مجھے اسکے مردانہ عضو کوچھو کر محسوس ہوئی کہ وہ کافی بڑا اور موٹا لگ رہا تھا اور نیم ایستاہ تھا اگرچہ پینٹ کے اندر ہی تھا مگر میں اس کو محسو س کر کے اپنی ٹانگوں تک کمزوری محسوس کرنے لگی - میں کافی پریشان ہوئی کہ اس کو اتن ہمت کیسے ہوئی کہ اس نے ایسی حرکت کی دوسرا اس ابھار کو محسوس کرکے کہ یہ کوئی فیک ابھار ہی ہوسکتا ہے کیونکہ اس کا سائز کافی سے زیادہ بڑا لگ رہا تھا
میں اب بھی وہیں کھڑی تھی اور اب رہ رہ کر چور نگاہوں سے اسکے ابھار کو دیکھ لیتی من چاہ رہا تھا کاش ایک بار دبا کے دیکھ لیتی تو پتہ چل جاتا کہ أبھار کہیں فیک تو نہیں ابھار مزید ابھر کر بڑا ہو گیا ۔ میرا حلق خشک ہونے لگا تھا اور میں بے قراری محسوس کر رہی تھی ابھی واش روم میں جانے کے لئے ایک اور آدمی کے بعد میرا نمبر آنا تھا ۔ وہ میری حالت دیکھ رہا تھا اور سمجھ رہا تھا کہ میں اتنی بیکل کیوں ہو رہی ہوں میں اسکے ابھار کو دیکھتی اور اپنےخشک ہونتوں کو زباں سے تر کرتی میرا سارا جسم تپ رہا تھا اس نے پھرہولے سے میرا ہاتھ پکڑ لیا ۔ میں نے چھڑانے کی معمولی سی کوشش کی مگر اس بار اس کی گرفت کافی مضبوط تھی اور اس نے میرا ہاتھ پھر اپنے ابھار پر رکھ دیا ۔ اس نے کوشش کی کہ میں اسے پکڑ لوں ، تھوڑی سی کوشش کے بعد وہ میرا ہاتھ اس پر رکھنے میں کامیاب ہوگیا میں بھی یہی چاہتی تھی مین نے اس کے اوپر ہاتھ پھیرا ور پھر اس کو دباکے دیکھا تو مجھےتسلی ہو گئی کہ اصل ہے فیک نہیں مگر میں یقیں نہیں کرپارھی تھی کہ کسی کا اتنا موٹا بھی ہو سکتا ہے
جلد ہی مجھے آس پاس کا خیال آیا کہ کوئ دیکھ ہی نہ لے اور اپنا ہاتھ وہاں سے ہٹا لیا اور اسے دیکھے بنا ہی وہاں سے واپس لوٹ آئی ۔ اب مجھے سگریٹ کی سخت طلب ہوئی مگر سگریٹ کا پیکٹ تو باھر پارکنگ لاٹ میں کھڑی کار میؒں تھا ، پبلک گیدرنگ میں سگریٹ نوشی معیوب سمجھی جاتی ہے اس لئے سگیٹ پیکٹ کار میں ہی چھوڑ دیا تھا ۔ اب أس کا چُھو کرتو میں بے بس سی ہو گئی تھی مجھےسانس لینا بھی مشکل ہو رہا تھا مجھے تازہ ہواکی ضرورت محسوس ہو رہی تھی تو میں نے اپنے ساتھ آنے والی ھمسائی کو بتایا کہ میں سگریٹ کے لئے زرا باھر جار ھی ہوں اسے سگریٹ سے الرجی تھی اور نفرت کرتی تھی سگریٹ سے جس کی وجہ سے وہ خوش ہو گئی کہ کہیں میں نےاسے اپنے ساتھ آنے کو نہیں کہ دیا اور میں اسے بتا کر بیک ڈور سے بیک یارڈ میں پارکنگ لاٹ کی طرف نکل آئی ۔ ۔۔
continue....
Sign up here with your email
1 comments:
Write commentsFarooq from Lahore
Reply03124474664
ConversionConversion EmoticonEmoticon